گندم کے دانے سے انسان کی خلقت تک، دیوار سے لے کر عظیم شہروں تک ہر چیز کی خلقت میں حکمت اور رمز و راز ہوتے ہیں۔ بعض شہروں کی مٹی اور خاک ان میں ترقی کا باعث بنتی ہے، بعض کی آب و ہوا، بعض کی تجارت جبکہ مشہد مقدس عشق کی وجہ سے آباد ہے،جب آپ اس مقدس شہر میں قدم رکھیں تو خیال رکھیں کہ کہیں اس شہر کی معنوی فضا کی تأثیر سے محروم نہ رہ جائیں۔
کل بروز اتوار (14جولائی) کو ایرانی کلینڈر کے مطابق شعیوں کے آٹھویں امام حضرت امام رضا علیہ السلام کی یوم ولادت ہے جن کے روضے مطہر ایرانی مذہبی شہر مشہد میں واقع ہے۔
کل، سال کے دوسرے دنوں کی بنسبت مشہد کہیں زیادہ ملک بھر سیمت دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کی میزبانی کر رہا ہے۔
امام رضا (ع) کے روضے مطہر کے اوپر واقع سنہری گنبد کی چمک جو اس کے آس پاس سڑکوں سے بھی دیکھائی جاتی ہے شاید اس خوبصورت شہر کی سیر کا سب سے یادگار پل ہو جو کبھی ذہن سے مٹ نہیں جائے گا۔
مذہبی شہر مشہد، ایران کے شمال مشرق میں واقع صوبے خراسان رضوی کا صوبائی دارالحکومت اور ملک کے کے میٹرو پولیس شہروں میں سے ایک ہے اور کیونکہ شعیوں کے آٹھویں امام حضرت امام رضا (ع) کے روضے مقدس اسی شہر میں واقع ہے تو سیاحت کے شوقین مسلم افراد اس کی زیارت کیلئے دور دراز کے سفر اختیار کر لیتے ہیں۔
قدیم زمانے میں اور افشاریان کے عہد میں، شہر مشہد ایران کا دارالحکومت تھا اور رقبے کے لحاظ سے تہران کے بعد مشہد کا شمار ملک کے سب سے بڑے شہر میں ہوتا ہے جو بڑے بڑے تاریخی اور ثقافتی مقامات کی وجہ سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔
اس کے علاوہ مشہد میں واقع بہت سارے تفریحی مقامات جیسے پانی کے پارکوں، روایتی اور جدید طرز تعمیر کے بازاروں اور ایرانی اور بین الاقوامی کھانے سرو کرنے والے ریسٹورنٹوں کی وجہ سے یہ شہر دنیا بھر سے مختلف سلیقوں کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
مشہد اگرچہ مسلمانوں کے مذہبی شہر کے طور پہچانا جاتا ہے لیکن اس شہر میں واقع Saint Mesrop نامی چرچ، مشہد میں بسنے والے مسلمانوں اور عیسوی برداری لوگوں کے درمیان دوستی کی علامت ہے۔
مشہد میں واقع مختلف قسم کے ہوٹل اور رہائش گاہ، پُرآسائش ہوٹل سے لے کر سستے قیمت رہائش گاہ تک اس بات کا باعث بن گئی ہے کہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے آرام سے اس شہر میں رہائش پذیر ہوجائیں۔
اس کےعلاوہ مشہد کا بین الاقوامی ائیر پورٹ بھی مسافروں کی ٹریفک کے لحاظ سے ایران کا سب سے پر ٹریفک ائیرپورٹوں میں سے ہوتا ہے جس میں روزانہ ہزاروں مسافر مشہد میں داخل ہوجاتے ہیں اور ساتھ ساتھ بہت سارے مسافروں اور زائرین بھی ٹرین، بس اور حتی کہ اپنی ذاتی گاڑی کے ذریعے مشہد کا سفر کرتے ہیں۔
امام رضا علیہ السلام کے روضے مطہر کے احاطے بھی خوبصورت ہونے سمیت انتہائی وسیع ہے جو اسلامی طرز تعمیر کی بنا پر بنائی ہوئی ہے اور مشہد کے سیاحتی دلچسبیوں میں سے ایک ہے۔
مشہد شہر میں بہت سارے میوزیم اور ملک کےعظیم اور مایہ ناز افراد کے مقبروں جیسے "شیخ بھائی" جو دسویں اور گیارہویں صدی کے دانشوروں میں سے ایک ہے اور ساتھ ساتھ نامور ایرانی شاعر "فردوسی" بھی موجود ہیں جو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیتے ہیں۔
ایرانی شہر مشہد کے روایتی سوغاتوں میں سے ایک زغفران ہے جو اعلی درجے کا ہے اور اسے سرخ گولڈ بھی کہتے ہیں اس کے علاوہ مشہد کے آس پاس شہروں بھی قیمتی اور خوبصورت پھتروں جیسے "عقیق" سے بھر پور ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مشہد ایک ترقی یافتہ شہر ہے جس کی آبادی قریب 30 لاکھ کی ہے لیکن چونکہ یہ شہر ہمیشہ زائرین اور سیاحوں سے بھر پور ہے تو اس بات کا باعث بن گئی ہے کہ اس کی آبادی اس سے کہیں زیادہ نظر آئے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ